1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل۔ حماس: صدر بائیڈن کو اگلے ہفتے تک جنگ بندی کی امید

27 فروری 2024

امریکی صدر جو بائیڈن کو امید ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان اگلے پیر تک جنگ بندی ہو جائے گی۔ ان کا یہ بیان قطر میں اسرائیل اور حماس کے نمائندوں کے درمیان جاری مذاکرات میں کچھ پیش رفت کی اطلاعات کے درمیان آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4cv5S
امریکی محکمہ خارجہ  نے اس سے قبل کہا تھا کہ گزشتہ کئی دنوں کے دوران مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے
امریکی محکمہ خارجہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ گزشتہ کئی دنوں کے دوران مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہےتصویر: Evan Vucci/AP Photo/picture alliance

امریکی صدر جو بائیڈن نے نیویارک میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے امید ہے کہ اگلے پیر تک ہم جنگ بندی دیکھیں گے۔"

بائیڈن سے پوچھا گیا تھا کہ انہیں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی کب تک امید ہے۔ امریکی صدر نے کہا،"ہم (جنگ بندی کے) قریب ہیں۔ لیکن ہم وہاں تک ابھی نہیں پہنچے ہیں۔"

صدر بائیڈن نے مزید کہا، "میرے قومی سلامتی کے مشیر نے مجھے بتایا ہے کہ ہم (جنگ بندی کے) قریب ہیں۔"

ایک نامعلوم اسرائیلی اہلکار نے نیوز سائٹ وائی نیٹ کو بتایا کہ "باتیں مثبت سمت میں جا رہی ہیں۔"

غزہ میں فائر بندی کے لیے دوحہ مذاکرات بحال، مصری میڈیا

میڈیا رپورٹوں کے مطابق ممکنہ معاہدے میں اسرائیل میں قید کئی سو فلسطینیوں کی رہائی بھی شامل ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس سے قبل کہا تھا کہ گزشتہ کئی دنوں کے دوران اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا حماس نئے مجوزہ معاہدے کو قبول کرے گا۔

ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا،"ہم نے مصر، اسرائیل، امریکہ اور قطر کے درمیان ہونے والی بات چیت میں پیش رفت کی ہے۔"

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ کسی بھی جنگ بندی معاہدے سے زمینی حملے میں تاخیر تو ہوسکتی ہے لیکن اسے روکا نہیں جائے گا
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ کسی بھی جنگ بندی معاہدے سے زمینی حملے میں تاخیر تو ہوسکتی ہے لیکن اسے روکا نہیں جائے گاتصویر: Ronen Zvulun/AFP/Getty Images

جنگ بندی کی کوششیں جاری

قطر، مصر اور امریکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان نئی جنگ بندی معاہدے کے لیے پچھلے کئی ہفتوں سے کوشش کر رہے ہیں۔ اس معاہدے میں حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے۔

تاہم یہ اب بھی غیر یقینی ہے کہ بین الاقوامی سہولت کار دس مارچ تک، جب رمضان کا مہینہ شروع ہونے والا ہے، اپنی کوششوں میں کامیاب ہو سکیں گے یا نہیں۔

میڈیا نے پہلے بتایا تھا کہ مشکل مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی ہے۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید اموات، پیرس میں مذاکرات جاری

اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل 12 اور کان نے حکام کے حوالے سے کہا تھا کہ سہولت کاروں نے جو مذاکراتی فریم ورک تجویز کیا ہے وہ حماس کے مطالبات سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔

 فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے زور دے کر کہا ہے کہ کسی بھی جنگ بندی معاہدے سے غزہ کی پٹی کے انتہائی جنوب میں واقع رفح پر زمینی حملے میں تاخیر تو ہو سکتی ہے لیکن اسے روکا نہیں جائے گا۔ جو ان کے بقول حماس پر "مکمل فتح" حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔

دریں اثنا اقوام متحدہ نے رفح پر کسی بھی زمینی حملے خلاف ایک بار پھر خبر دار کیا۔ پیر کے روز سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے کہا کہ ایسا کوئی بھی حملہ "امدادی کارروائیوں کے تابوت میں آخری کیل" ثابت ہو گی۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی زمینی کاررائیوں میں اضافہ

ج ا/  ص ز (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)